اس محبت کی کوئی کہانی
از قلم:
آؤ گڑیا میری اک کہانی سنو
جو کہانی تمہیں ہے سنائی گئی
اس کہانی کا کوئی خلاصہ نہیں
راجہ رانی کا کوئی اثاثہ نہیں
یہ فقط کھیل ہے اور فقط کھیل ہے
اس کا آپس کوئی نہیں میل ہے
پیڑ پودے بنے اور یہ پانی بنے
کھیل ہی کھیل میں راجہ رانی بنے
کھیل کھیلا گیا،سب تماشے ہوئے
پھر تماشے سے دو نام پیدا ہوئے
ایک راجہ بنا ایک رانی بنی
کھیل ہی کھیل میں یہ کہانی بنی
پھر زمانے کو یہ سب سنایا گیا
اس تماشے کو سچ ہی بتایا گیا
جب زمانہ بھی مسرور ہونے لگا
تب سے یہ کھیل مشہور ہونے لگا
لڑکیوں نے سنی یہ کہانی تو پھر
تھام کر ہاتھ لڑکوں کا کہنے لگیں
میرا راجہ ہے یہ اس کی رانی ہوں میں
بس دیوانی ہوں میں بس دیوانی ہوں میں
بیٹیوں کا یہ چہرا جو دیکھا تو پھر
بیٹیوں تک سے بھی باپ ڈرنے لگے
کیسے جیتے بھلا وہ تو اس حال میں
اس تماشے سے کئی باپ مرنے لگے
اب سنو غور سے زہر یہ میل ہے
یہ فقط کھیل ہے اور فقط کھیل ہے
اس کو سچ مان کر تم نہ کرنا کبھی
کہہ رہا ہوں نہ میں تم نہ مرنا کبھی
باپ کا مان رکھ اس کی پگڑی بچا
جھوٹ ہے یہ فقط جھوٹ میں تُو نہ آ
اپنا دامن بچا
اپنا دامن بچا
جاؤ گڑیا کہانی مکمل ہوئی
کوئی راجہ نہیں کوئی رانی نہیں
اس محبت کی کوئی کہانی نہیں
ला जवाब
जवाब देंहटाएं