اگر رشتہ نہیں رکھا تو بیٹی کو والد سے پیسے مانگنے کا بھی حق نہیں: سپریم کورٹ
واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق سپریم کورٹ نے اپنے ایک اہم فیصلہ میں کہا ہے کہ اگر بیٹی نے اپنے والد سے کوئی رشتہ نہیں رکھا ہے تو اس کو والد سے پیسے مانگنے کا بھی حق نہیں ہے ۔ سپریم کورٹ نے اس اہم فیصلہ میں واضح طور پر کہا کہ اگر کوئی اولاد اپنے والد سے کوئی رشتہ نہیں رکھتی ہے تو اس کو پیسے مانگنے کا بھی کوئی حق نہیں ہے ۔ ایک معاملہ کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ کے جج جسٹس کشن کول اور ایم ایم سندریش کی بینچ نے یہ فیصلہ سنایا ۔سپریم کورٹ کی دو ججوں کی بینچ نے واضح طور پر کہا کہ اگر بیٹی طویل عرصہ سے اپنے والد سے کسی طرح کا کوئی رشتہ نہیں رکھتی ہے تو اس کو پھر اپنے والد سے پیسے مانگنے کا کوئی حق بھی نہیں ہوتا ہے ۔ اس معاملہ میں لڑکی کی عمر 20 سال تھی اور وہ اپنا راستہ خود منتخب کیلئے آزاد تھی ۔ اس کے باوجود اس نے اپنے والد سے کسی طرح کا کوئی رشتہ نہیں رکھا تھا ۔ ایسے میں وہ ان سے اپنی تعلیم کیلئے پیسے کی مانگ نہیں کرسکتی ہے ۔ سپریم کورٹ کا کہنا تھا کہ لڑکی کی عمر اس کو اپنی زندگی کی راہ منتخب کرنے کا حق دیتا ہے ، لیکن اس کے بعد اس کا اپیل کنندہ سے کسی طرح کے پیسے ماننگے کا کوئی حق نہیں رہ جاتا ہے ۔
कोई टिप्पणी नहीं:
एक टिप्पणी भेजें
Hamari ye post aapko kaisi lagi, apni raay comment kar ke hame zarur bataen. Post padhne k lie Shukriya 🌹