تاج محل وواد پر ہائی کورٹ نے لگائی درخواست
دائر کردہ کو زبردست پھٹکار
تاج محل فیصلہ |
7 مئی کو عدالت میں درخواست دائر
کیا گیا تھا جس میں تاج محل کے 22 میں سے 20 کمروں کو کھولنے کا مطالبہ کیا گیا
تھا۔ جس پر ہائی کورٹ نے آج درخواست گزار
کی سرزنش کی۔
الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے آگرہ میں
تاج محل تنازع پر عرضی گزار کو زبردست پھٹکار لگائی ہے۔ جسٹس
اپادھیائے نے کہا کہ پی آئی ایل سسٹم کا مذاق نہ اڑایا جائے، اس کا غلط
استعمال نہ کیا جائے۔ عدالت نے کہا کہ تاج
محل کس نے بنایا اس پر تحقیق کریں۔ یونیورسٹی جائیں، پی ایچ ڈی کریں تب عدالت آئیں۔ جسٹس ڈی کے اپادھیائے نے عرضی گزار کی سرزنش
کرتے ہوئے پوچھا کہ کیا تاریخ آپ کے مطابق پڑھی جائے گی؟ عدالت نے کہا کہ اگر کوئی آپ کو تحقیق کرنے سے
روکے تو ہمارے پاس آئیں۔ انہوں نے مزید
کہا کہ کل آپ آکر کہیں گے کہ آپ کو ججز کے چیمبر میں جانا ہے تو کیا ہم آپ کو چیمبر
دکھائیں گے؟ تاریخ آپ کے مطابق نہیں پڑھائی
جائے گی۔ واضح رہے کہ الہ آباد ہائی کورٹ
کی لکھنؤ بنچ میں سماعت کا ایک دور مکمل ہو گیا ہے۔
جانیں
کیا کیا ہوا۔۔۔۔۔۔۔۔
· ہائی کورٹ کی تاج محل تنازعہ کی سرزنش، درخواست گزار سے کہا- یونیورسٹی
جاؤ، پی ایچ ڈی کرو پھر عدالت آؤ۔
· تاج محل کے سروے کی مانگ کی عرضی خارج ہوئی۔
· الہ آباد ہائی کورٹ نے عرضی گزار کو زبردست پھٹکار لگائی۔
· عدالت نے کہا۔ تحقیق کرو کہ تاج محل کس نے بنایا۔
ہائی
کورٹ میں تاج محل پر سماعت میں یہ ہیں تین اہم مطالبات-
· پہلا
مطالبہ - تاج محل میں بند 22 کمرے کھولے
جائیں۔
· دوسرا
مطالبہ - اے ایس آئی بند کمرے کھولے اور
ہمیں جانے کی اجازت دے۔
· تیسرا
مطالبہ - بند کمروں میں بت، مورتی تلاش کریں۔
واضح رہے کہ بی جے پی کے ایودھیا میڈیا انچارج ڈاکٹر رجنیش سنگھ نے 7 مئی
کو عدالت میں درخواست دائر کر کے تاج محل کے 22 کمروں کو کھولنے کا مطالبہ کیا
ہے۔ انہوں نے ان کمروں میں ہندو دیوی دیوتاؤں
کی مورتیاں رکھنے کا امکان ظاہر کیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ان بند کمروں کو کھول کر اس کا راز دنیا کے سامنے آنا چاہیے۔ عرضی گزار رجنیش سنگھ نے ریاستی حکومت سے اس
معاملے میں ایک کمیٹی تشکیل دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس کے بعد سے ملک میں تاج محل کے کمروں کے راز
کو لے کر ایک نئی بحث چھڑ گئی ہے۔ ساتھ ہی
مورخین کا کہنا ہے کہ تاج محل عالمی ورثہ ہے۔
اسے مذہبی رنگ نہ دیا جائے۔
22 بند دروازے کھولنے میں
قانونی رکاوٹیں
تاج محل عالمی ورثہ ہے، اس لیے یونیسکو (اقوام
متحدہ کی تعلیمی، سائنسی اور ثقافتی تنظیم) بھی اس معاملے پر نظر رکھے گی۔ اگر تاج محل میں کسی قسم کی تبدیلی آتی ہے تو ایسے
میں یہ واضح رہے کہ دروازے کھولتے وقت بھی
یونیسکو کی رضامندی ضروری ہو گی۔ اس کے
علاوہ دروازے کھولنے کے کام میں بھی اعلیٰ سطح کے ماہرین اور بہت زیادہ رقم درکار
ہوگی۔ ایک چیلنج یہ بھی ہو گا کہ تحقیقات
کے دوران اگر یادگار کے ڈھانچے میں کوئی خرابی ہو یا کوئی چیز خراب ہو جائے تو اسے
سنبھالنا بہت مشکل ہو گا۔
بند
دروازوں کے پیچھے کیا وجہ ہو سکتی ہے؟
تاج محل کے 22 دروازے بند ہونے کی وجہ کیا ہوسکتی
ہے؟ اس بارے میں ابھی یقین سے کچھ نہیں
کہا جا سکتا۔ یہ تو دروازے کھلنے کے بعد ہی
پتہ چلے گا۔ حالانکہ یہ الگ بات ہے کہ
ہندوستان میں ایسے بہت سے مندر ہیں جن کے کچھ حصے اس لیے بند کر دیے گئے تھے کہ وہ
خراب ہو رہے تھے اور کوئی دیکھنے والا اس جگہ
کو نقصان پہنچا سکتا تھا۔
कोई टिप्पणी नहीं:
एक टिप्पणी भेजें
Hamari ye post aapko kaisi lagi, apni raay comment kar ke hame zarur bataen. Post padhne k lie Shukriya 🌹