از قلم: عیان ریحانؔ
آج جب میں نے واٹس اپ کو اسکرول کیا تومیری نظر مختلف واٹس اپ اسٹیٹس پر پڑ ی ۔آج جو مسلم بھائیوں کے زیادہ تر اسٹیٹس دکھے ان میں ایک نظم بہت زیادہ گردش میں تھی ۔ اس نظم کے الفاظ کچھ اس طرح تھے ۔
٭غیروں کا طریقہ ہے نیا سال منانا ٭ اک جرم شدیدہ ہے نیا سال منانا
٭تم عقل کے گھوڑے کو شریعت نہ بناؤ ٭ جائز نہیں جو شئے اسے جائز نہ بتاؤ
٭تخریب عقیدہ ہے نیا سال منانا ٭اک جرم شدیدہ ہے نیا سال منانا
پہلی دفعہ جب میں نے بھی اسے سنا تو اچھا لگا اور پھر متعدد دفعات یا یوں کہہ لیں کے ویسے تمام اسٹیٹس جس میں بھی یہ نظم تھی میں نے اسے پورا سنا مگر جب میں نے اس اسٹیٹس کو متعدد دفعات دیکھا و سنا تو ذہن یہ سوچنے پر مجبور ہو گیا کہ؛
کیا واقعی نیا سال منانا جرم شدیدہ یا ہمارے عقیدے کو خراب کرتا ہے؟
ابھی ذہن اس سوچ میں گم ہی تھا کہ نام نہاد مفتیوں یا یوں کہو کے واٹس اپ والے فری کے مفتیوں کے کچھ فتوے بھی نظر سے گزرے۔جن فتوں میں رنگ برنگے تحاریر و نقوش میں کچھ اس طرح سے فتوے صادر تھے کہ نیا سال منانا غیروں کا طریقہ ہے، ہمیں اس سے پرہیز کرنا چاہیے۔ یہ نیا سال ہمارا (مسلمان) کا نہیں ہے،مسلمانوں کا نیا سال تو ماہ محرم الحرام سے شروع ہوتا ہے وغیرہ ۔
ذہن ابھی کشمکش میں مبتلا تھا ہی کہ اس نئے فتوے نے ذہن کو اور بھی جھنجھوڑ داالا ۔ہمارا نیا سال اگر محرم الحرام سے شروع ہوتا ہے تو ہم اسے جنوری میں کیوں مناتے ہیں؟ ہمیں تو اپنا نیا سال بس محرم الحرام میں منانا چاہیے۔اور میں نے ذہن کو یہ بات بتا کر تھوڑے وقفے کے لئے مطمئن کر دیا۔
ذہن ابھی تھوڑی دیر کے لئے مطمئن ہوا ہی تھا کہ ذہن میں ایک نیا سوال پیدا ہو گیا کہ؛
محرم الحرام میں تو ہم نیا سال منائیں گے مگر کس طرح؟ کیونکہ اگرآج توہمارا نیاسال نہیں ہے۔ ہمارا نیا سال جب محرم میں شروع ہوگا توہم تب ہی اپنا نیا سال منا لیں گے مگر کس طرح؟۔۔۔۔
کیا لوگوں کو نئے سال کی مبارکباد دیتے ہوئے جس طرح آج اغیار قوم رات بھر گاجے باجے ، پٹاخے، شور شرابا، شراب نوشی ، فحاشی و عیاشی کرتے ہوئے نیا سال مناتی ہے ۔کیا ہم بھی اسی طرح نیا سال منائیں گے ؟
مگر الحمد للہ بڑی جلدی ذہن نے اس کا جواب دیا کہ بالکل نہیں! یہ سارے بیہودہ کام تو اغیار کے ہیں اسلام تو اس کی سخت ممانعت کرتا ہے ہاں تب ہم صرف اتنا پر اکتفا کر لیں کہ ہم نئے سال کی مبارک باد (جو کہ دعا ہوتی ہے) دے دیں تو وہ ہمارے لئے کافی ہوگا ۔ اس سے زائد ان لہو ولعب امور کی اجازت جن کا ذکر اوپر ہوا ہمیں تب بھی یعنی ہمارے نئے سال محرم الحرام میں بھی اس کی اجازت نہیں ہے۔
تبھی دل نے اچانک سے کہا تو پھر آج کیوں نہیں؟ مبارکباد (دعا) تو ہم آج بھی دے سکتے ہیں۔ صرف اتنا سا دعا دے دینے سے کیسے ہمارا عقیدہ خراب ہو جائے گا؟ ۔۔۔ صرف نئے سال کی مبارک باد دینے سے ہم نا جائز امور کے جائز کہنے کے مرتکب کیسے ہو جائیں گے؟
میں ایک بار پھر پریشان ہوا ، فوراً میں نے اس متعلق برصغیر میں سب سےزیادہ پائے جانے والے تینوں مکتبئہ فکر(بریلوی ، دیوبندی، اہل حدیث ) کے اس متعلق فتاوے کو زیر نظر لایا ۔اور تعجب و حیرت ہوا کہ کہیں بھی نئے سال کی مبارکباد دینا نہ نا جائز امر، نہ ہی عقیدے میں خرابی کی وجہ ، اور نہ ہی بدعت کے زمرے میں ملا۔
اور ملتا بھی کیسے؟کوئی بھی مسند افتاء پر تخت نشیں مفتی اس پر بدعت یا عقیدے کی خرابی کا فتوا صادر کیسے کرسکتا تھا۔
ہجری کلینڈر کی شروعات حضرت عمر رضی للہ عنہ کے زمانے میں ہوئی اور اگر اس زمانے میں حضرت عمر رضی للہ عنہ کو عیسوی کیلنڈر پیش کیا گیا ہوتا تو ممکن تھا کہ حضرت عمر اسے قبول فرما لیتے جیسا کہ غزوہ خندق کے موقعے پر سلمان فارسی رضی اللہ عنہ کے مشورے سے ایرانیوں کی تکنیک و طریقے کو اپنایا گیا تھا۔
عیسوی سال کو اگر اغیار کا سال مانیں یہ بھی درست نہیں ہوگا کیونکہ ایسا بھی تو نہیں ہے کہ قمری (ہجری) کیلنڈر کا قمر مسلمانوں کے لئے منفرد جب کہ شمشی (عیسوی) کیلنڈر کا شمش اغیار کے لئے خصوصیت و منفرد انداز رکھتاہے۔
اب اگر ہم اس مبارکباد کو اغیار قوم کے فعل و عمل سے تشبیہ دیں جس سے مشابہت سے مسلمانوں کومنع کیا گیا ہے تو معلوم ہونا چاہیے کہ ہمیں ان کی مشابہت عبادات کے معاملے میں اختیار کرنے سے منع کیا گیا ہے ورنہ اگر ہر ہر معاملے میں ہی ہم تضاد اختیار کریں گے تو پھر ہمارا کھانا، پینا، اٹھنابیٹھنا ، پہننا، اوڑھنا، ٹکنالوجی کا استعمال وغیرہ ہر ہر معاملہ ہی ناجائز ہوتا جائے گا۔ لہذا ناقص العقل رائے کے مطابق ہمیں کسی پر بھی کسی قسم کے فتوے صادر کرنے سے گریز کرنا چاہیے ۔ اور ناجائز امور تو نئے عیسوی سال کی عار میں صرف ایک دن ہی نہیں کسی بھی دن کسی بھی موقعے سے خواہ ہم تہجد کی عار میں بھی اگر نا جائز امور کا ارتکاب کریں گے وہ بھی نہ صرف ناجائز ومنع بلکہ اپنی ممانعت کے درجے میں حرام ہو تو حرام ہی رہے گا۔
***
Keywords:
Happy New Year, New Year's Eve, celebration, resolutions, year-end, fireworks, party, countdown, tradition, fresh start, January 1st, new beginnings, reflection, gratitude, goals, celebration, celebrations, greetings, wishes, holiday, tradition
New Year's Eve, celebrations, resolutions, new beginnings.
कोई टिप्पणी नहीं:
एक टिप्पणी भेजें
Hamari ye post aapko kaisi lagi, apni raay comment kar ke hame zarur bataen. Post padhne k lie Shukriya 🌹