Qalam Meri Taqat

Stories, Poetries, Poems, News, How to..., Tools, Quotes, Stanza and many more...

Qalam Meri Taqat

Welcome

सोमवार, 1 जनवरी 2024

نظم: چلو سب ختم کرتے ہیں

نظم



چلو سب ختم کرتے ہیں

 از قلم: حسیب علی، سیالکوٹ پاکستان

کوئی قصہ نہیں ہے یہ

نا ہی کوئی کہانی ہے


فقط کچھ برس بیتے ہیں

اور میری زبانی ہے


کبھی تھے ساتھ ہم دونوں

فقط یہ ہی نشانی ہے


بڑھا اک قدم تو جانا 

محبت جاودانی ہے


مگر اب میں یہ کہتا ہوں

زرا تم غور سے سننا


چلو سب ختم کرتے ہیں

 محبت بھسم کرتے ہیں


زمانہ بے وفا ہے تو

 نئی اک رسم کرتے ہیں


جسے تم دل یہ کہتے ہو

 میرا ہوکر نہیں میرا


چلو اس جسم کے حصے

 نیا اک زخم کرتے ہیں


مجھے تم چھوڑ کر جانا

 تمہیں میں چھوڑ جاوں گا


یہیں یہ داستاں اپنی

 چلو ہم رقم کرتے ہیں


چلو سب ختم کرتے ہیں

محبت بھسم کرتے ہیں


زمانہ بے وفا ہے تو

 نئی اک رسم کرتے ہیں


*** 



कोई टिप्पणी नहीं:

एक टिप्पणी भेजें

Hamari ye post aapko kaisi lagi, apni raay comment kar ke hame zarur bataen. Post padhne k lie Shukriya 🌹