لب پہ شکوہ نہ رکھ زمانے کا
وقت آئے گا مسکرانے کا
جس کو نعمات کی قدر نہ ہو
ہوگا محتاج دانے دانے کا
بن گئے آج وہ بھی منصف ہیں
کام جن کا ہے صرف ظلم ڈھانے کا
کون کس کا جہاں میں ہوتا ہے
سب نے سیکھا ہنر ستانے کا
ایک دن سب صحیح ہوگا
رنگ بدلے گا پھر زمانے کا
دل ہے غمگین گر زمانے سے
ایک سجدہ میں سر جھکانے کا
آہ ریحانؔ جب نکلتی ہے
ظلم مٹتا ہے چاروں خانے کا
कोई टिप्पणी नहीं:
एक टिप्पणी भेजें
Hamari ye post aapko kaisi lagi, apni raay comment kar ke hame zarur bataen. Post padhne k lie Shukriya 🌹